Az-Zukhruf 13Juz 25

Ayah Study

Surah Az-Zukhruf (سُورَةُ الزُّخۡرُفِ), Verse 13

Ayah 4338 of 6236 • Meccan

لِتَسْتَوُۥا۟ عَلَىٰ ظُهُورِهِۦ ثُمَّ تَذْكُرُوا۟ نِعْمَةَ رَبِّكُمْ إِذَا ٱسْتَوَيْتُمْ عَلَيْهِ وَتَقُولُوا۟ سُبْحَٰنَ ٱلَّذِى سَخَّرَ لَنَا هَٰذَا وَمَا كُنَّا لَهُۥ مُقْرِنِينَ

Translations

The Noble Quran

English

In order that you may mount on their backs, and then may remember the Favour of your Lord when you mount thereon, and say: "Glory to Him Who has subjected this to us, and we could never have it (by our efforts).

Muhammad Asad

English

in order that you might gain mastery over them, and that, whenever you have mastered them, you might remember your Sustainer’s blessings and say: Limitless in His glory is He who has made [all] this subservient to our use – since [but for Him,] we would not have been able to attain to it.

Fatah Muhammad Jalandhari

Urdu

تاکہ تم ان کی پیٹھ پر چڑھ بیٹھو اور جب اس پر بیٹھ جاؤ پھر اپنے پروردگار کے احسان کو یاد کرو اور کہو کہ وہ (ذات) پاک ہے جس نے اس کو ہمارے زیر فرمان کر دیا اور ہم میں طاقت نہ تھی کہ اس کو بس میں کرلیتے

Tafsir (Commentary)

Tafsir al-Sa'di

Salafi Approved
Abdur-Rahman ibn Nasir al-Sa'diArabic

وهذا شامل لظهور الفلك ولظهور الأنعام، أي: لتستقروا عليها، { ثُمَّ تَذْكُرُوا نِعْمَةَ رَبِّكُمْ إِذَا اسْتَوَيْتُمْ عَلَيْهِ } بالاعتراف بالنعمة لمن سخرها، والثناء عليه تعالى بذلك، ولهذا قال: { وَتَقُولُوا سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ } أي: لولا تسخيره لنا ما سخر من الفلك، والأنعام، ما كنا مطيقين لذلك وقادرين عليه، ولكن من لطفه وكرمه تعالى، سخرها وذللها ويسر أسبابها.والمقصود من هذا، بيان أن الرب الموصوف بما ذكره، من إفاضة النعم على العباد، هو الذي يستحق أن يعبد، ويصلى له ويسجد.

Tafsir al-Muyassar

Salafi Approved
Committee of Saudi ScholarsArabic

لكي تستووا على ظهور ما تركبون، ثم تذكروا نعمة ربكم إذا ركبتم عليه، وتقولوا: الحمد لله الذي سخر لنا هذا، وما كنا له مطيقين، ولتقولوا أيضًا: وإنا إلى ربنا بعد مماتنا لصائرون إليه راجعون. وفي هذا بيان أن الله المنعم على عباده بشتَّى النعم، هو المستحق للعبادة في كل حال.

Tafsir Ibn Kathir

Salafi Approved
Hafiz Ibn KathirArabic

أي لتستووا متمكنين مرتفعين "على ظهوره" أي على ظهور هذا الجنس "ثم تذكروا نعمة ربكم" أي فيما سخر لكم "إذا استويتم عليه وتقولوا سبحان الذي سخر لنا هذا وما كنا له مقرنين" أي مقاومين ولولا تسخير الله لنا هذا ما قدرنا عليه قال ابن عباس رضي الله عنهما وقتادة والسدي وابن زيد: مقرنين أي مطيقين.

Tafsir Ibn Kathir

Ismail ibn KathirEnglish

The Idolators' admission that Allah is the Sole Creator, and Further Evidence of that Allah says: `If you, O Muhammad, were to ask these idolators who associate others with Allah and worship others besides Him,' مَّنْ خَلَقَ السَّمَـوَتِ وَالاٌّرْضَ لَيَقُولُنَّ خَلَقَهُنَّ الْعَزِيزُ الْعَلِيمُ ("Who has created the heavens and the earth" They will surely say: "The All-Mighty, the All-Knower created them.") In other words, they will admit that the Creator of all that is Allah Alone, with no partner or associate, yet they still worship others -- idols and false gods -- alongside Him. الَّذِى جَعَلَ لَكُمُ الاٌّرْضَ مَهْداً (Who has made for you the earth like a bed,) means, smooth, stable and firm, so that you can travel about in it, and stand on it and sleep and walk about, even though it is created above water, but He has strengthened it with the mountains, lest it should shake. وَجَعَلَ لَكُمْ فِيهَا سُبُلاً (and has made for you roads therein,) means, paths between the mountains and the valleys. لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ (in order that you may find your way.) means, in your journeys from city to city, region to region, land to land. وَالَّذِى نَزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً بِقَدَرٍ (And Who sends down water from the sky in due measure, ) means, according to what is sufficient for your crops, fruits and drinking water for yourselves and your cattle. فَأَنشَرْنَا بِهِ بَلْدَةً مَّيْتاً (then We revive a dead land therewith,) means, a barren land, for when the water comes to it, it is stirred (to life), and it swells and puts forth every lovely kind (of growth). By referring to the revival of the earth, Allah draws attention to how He will bring bodies back to life on the Day of Resurrection, after they have been dead. كَذَلِكَ تُخْرَجُونَ (and even so you will be brought forth.) Then Allah says: وَالَّذِى خَلَقَ الأَزْوَجَ كُلَّهَا (And Who has created all the pairs) meaning, of everything that grows in the earth, all kinds of plants, crops, fruits, flowers, etc., and all different kinds of animals. وَجَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الْفُلْكِ (and has appointed for you ships) or vessels, وَالاٌّنْعَـمِ مَا تَرْكَبُونَ (and cattle on which you ride.) means, He has subjugated them to you and made it easy for you to eat their meat, drink their milk and ride on their backs. Allah says: لِتَسْتَوُواْ عَلَى ظُهُورِهِ (In order that you may mount on their backs, ) meaning, sit comfortably and securely, عَلَى ظُهُورِهِ (on their backs) means, on the backs of these kinds of animals. ثُمَّ تَذْكُرُواْ نِعْمَةَ رَبِّكُمْ (and then may remember the favor of your Lord) means, whereby these animals are subjugated to you. إِذَا اسْتَوَيْتُمْ عَلَيْهِ وَتَقُولُواْ سُبْحَـنَ الَّذِى سَخَّرَ لَنَا هَـذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ (when you mount thereon, and say: "Glory to Him Who has subjected this to us, and we could have never had it.") means, if it were not for the fact that Allah has subjugated these things to us, we could never have done this by our own strength.' Ibn `Abbas, Qatadah, As-Suddi and Ibn Zayd said: "We could not have done this ourselves." وَإِنَّآ إِلَى رَبِّنَا لَمُنقَلِبُونَ (And verily, to Our Lord we indeed are to return.) means, `We will return to Him after our death, and our ultimate destination is with Him.' In this Ayah, mention of earthly journeys draws attention to the journey of the Hereafter, just as elsewhere, mention of earthly provision draws attention to the importance of ensuring provision for the Hereafter, as Allah says: وَتَزَوَّدُواْ فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَى (And take a provision (with you) for the journey, but the best provision is the Taqwa) (2:197). And mention of earthly garments is also used to draw attention to the raiment of the Hereafter: وَرِيشًا وَلِبَاسُ التَّقْوَى ذَلِكَ خَيْرٌ (and as an adornment; and the raiment of the Taqwa, that is better) (7:26).

Tafsir Ibn Kathir

Salafi Approved
Hafiz Ibn KathirUrdu

اصلی زاد راہ تقویٰ ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اے نبی ﷺ اگر تم ان مشرکین سے دریافت کرو تو یہ اس بات کا اقرار کریں گے کہ زمین و آسمان کا خالق اللہ تعالیٰ ہے پھر یہی اس کی وحدانیت کو جان کر اور مان کر عبادت میں دوسروں کو شریک ٹھہرا رہے ہیں جس نے زمین کو فرش اور ٹھہرئی ہوئی قرار گاہ اور ثابت و مضبوط بنایا جس پر تم چلو، پھرو، رہو، سہو، اٹھو، بیٹھو، سوؤ، جاگو۔ حالانکہ یہ زمین خود پانی پر ہے لیکن مضبوط پہاڑوں کے ساتھ اسے ہلنے جلنے سے روک دیا ہے اور اس میں راستے بنا دئیے ہیں تاکہ تم ایک شہر سے دوسرے شہر کو ایک ملک سے دوسرے ملک کو پہنچ سکو اسی نے آسمان سے ایسے انداز سے بارش برسائی جو کفایت ہوجائے کھیتیاں اور باغات سرسبز رہیں پھلیں پھولیں اور پانی تمہارے اور تمہارے جانوروں کے پینے میں بھی آئے پھر اس مینہ سے مردہ زمین زندہ کردی خشکی تری سے بدل گئی جنگل لہلہا اٹھے پھل پھول اگنے لگے اور طرح طرح کے خوشگوار میوے پیدا ہوگئے پھر اسی کو مردہ انسانوں کے جی اٹھنے کی دلیل بنایا اور فرمایا اسی طرح تم قبروں سے نکالے جاؤ گے اس نے ہر قسم کے جوڑے پیدا کئے کھیتیاں پھل پھول ترکاریاں اور میوے وغیرہ طرح طرح کی چیزیں اس نے پیدا کردیں۔ مختلف قسم کے حیوانات تمہارے نفع کے لئے پیدا کئے کشتیاں سمندروں کے سفر کے لئے اور چوپائے جانور خشکی کے سفر کے لئے مہیا کر دئیے ان میں سے بہت سے جانوروں کے گوشت تم کھاتے ہو بہت سے تمہیں دودھ دیتے ہیں بہت سے تمہاری سواریوں کے کام آتے ہیں۔ تمہارے بوجھ ڈھوتے ہیں تم ان پر سواریاں لیتے ہو اور خوب مزے سے ان پر سوار ہوتے ہو۔ اب تمہیں چاہیے کہ جم کر بیٹھ جانے کے بعد اپنے رب کی نعمت یاد کرو کہ اس نے کیسے کیسے طاقتور وجود تمہارے قابو میں کر دئیے اور یوں کہو کہ وہ اللہ پاک ذات والا ہے جس نے اسے ہمارے قابو میں کردیا اگر وہ اسے ہمارا مطیع نہ کرتا تو ہم اس قابل نہ تھے نہ ہم میں اتنی طاقت تھی۔ اور ہم اپنی موت کے بعد اسی کی طرف جانے والے ہیں اس آمدورفت سے اور اس مختصر سفر سے سفر آخرت یاد کرو جیسے کہ دنیا کے توشے کا ذکر کر کے اللہ تعالیٰ نے آخرت کے توشے کی جانب توجہ دلائی اور فرمایا توشہ لے لیا کرو لیکن بہترین توشہ آخرت کا توشہ ہے اور دنیوی لباس کے ذکر کے موقعہ پر اخروی لباس کی طرف متوجہ کیا اور فرمایا لباس تقوٰی افضل و بہتر ہے، ـ" سواری پر سوار ہونے کے وقت کی دعاؤں کی حدیثیں " حضرت علی بن ربیعہ فرماتے ہیں حضرت علی جب اپنی سواری پر سوار ہونے لگے تو رکاب پر پیر رکھتے ہی فرمایا (بسم اللہ) جب جم کر بیٹھ گئے تو فرمایا دعا (الحمد للہ سبحان الذی سخرلنا ھذا وما کنا لہ مقرنین وانا الیٰ ربنا لمنقلبون) پھر تین مرتبہ (الحمد للہ) اور تین مرتبہ (اللہ اکبر) پھر فرمایا دعا (سبحانک لا الہ الا انت قد ظلمت نفسی فاغفرلی) پھر ہنس دئیے۔ میں نے پوچھا امیر المومنین آپ ہنسے کیوں ؟ فرمایا میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے یہ سب کچھ کیا پھر ہنس دئیے تو میں نے بھی حضور ﷺ سے یہی سوال کیا آپ نے جواب دیا کہ جب بندے کے منہ سے اللہ تعالیٰ سنتا ہے کہ وہ کہتا ہے (رب اغفرلی) میرے رب مجھے بخش دے تو وہ بہت ہی خوش ہوتا ہے اور فرماتا ہے میرا بندہ جانتا ہے کہ میرے سوا کوئی گناہوں کو بخش نہیں سکتا۔ یہ حدیث ابو داؤد ترمذی نسائی اور مسند احمد میں بھی ہے۔ امام ترمذی اسے حسن صحیح بتلاتے ہیں۔ اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت عبد اللہ بن عباس کو اپنی سواری پر اپنے پیچھے بٹھایا ٹھیک جب بیٹھ گئے تو آپ نے تین مرتبہ (اللہ اکبر) کا تین مرتبہ (سبحان اللہ) اور ایک مرتبہ (لا الہ الا اللہ) کہا پھر اس پر چت لیٹنے کی طرح ہو کر ہنس دئیے اور حضرت عبد اللہ کی طرف متوجہ ہو کر فرمانے لگے جو شخص کسی جانور پر سوار ہو کر اس طرح کرے جس طرح میں نے کیا تو اللہ عزوجل اس کی طرف متوجہ ہو کر اسی طرح ہنس دیتا ہے جس طرح میں تیری طرف دیکھ کر ہنسا (مسند احمد)۔ حضرت عبد اللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ جب کبھی اپنی سواری پر سوار ہوتے تین مرتبہ تکبیر کہہ کر ان دونوں آیات قرآنی کی تلاوت کرتے پھر یہ دعا مانگتے (اللھم انی اسئلک فی سفری ھذا البر والتقوی و من العمل ما ترضی اللھم ھون علینا السفر اطولنا البعد اللھم انت الصاحب فی السفر و الخلیفۃ فی الاھل اللھم اصبحنا فی سفرنا واخلفنا فی اھلنا) یا اللہ میں تجھ سے اپنے اس سفر میں نیکی اور پرہیزگاری کا طالب ہوں اور ان اعمال کا جن سے تو خوش ہوجائے اے اللہ ہم پر ہمارا سفر آسان کر دے اور ہمارے لئے دوری کو لپیٹ لے پروردگار تو ہی سفر کا ساتھی اور اہل و عیال کا نگہباں ہے میرے معبود ہمارے سفر میں ہمارا ساتھ دے اور ہمارے گھروں میں ہماری جانشینی فرما۔ اور جب آپ سفر سے واپس گھر کی طرف لوٹتے تو فرماتے دعا (ائبون تائبون انشاء اللہ عابدون لربنا حامدون) یعنی واپس لوٹنے والے توبہ کرنے والے انشاء اللہ عبادتیں کرنے والے اپنے رب کی تعریفیں کرنے والے (مسلم ابو داؤد نسائی وغیرہ) ابو ل اس خزاعی فرماتے ہیں صدقے کے اونٹوں میں سے ایک اونٹ رسول اللہ ﷺ نے ہماری سواری کے لئے ہمیں عطا فرمایا کہ ہم اس پر سوار ہو کر حج کو جائیں ہم نے کہا یا رسول اللہ ﷺ ہم نہیں دیکھتے کہ آپ ہمیں اس پر سوار کرائیں۔ آپ نے فرمایا سنو ہر اونٹ کی کوہان میں شیطان ہوتا ہے تم جب اس پر سوار ہو تو جس طرح میں تمہیں حکم دیتا ہوں اللہ تعالیٰ کا نام یاد کرو پھر اسے اپنے لئے خادم بنا لو، یاد رکھو اللہ تعالیٰ ہی سوار کراتا ہے۔ (مسند احمد) حضرت ابو ل اس کا نام محمد بن اسود بن خلف ہے ؓ۔ مسند کی ایک اور حدیث میں ہے حضور ﷺ فرماتے ہیں ہر اونٹ کی پیٹھ پر شیطان ہے تو تم جب اس پر سواری کرو تو اللہ کا نام لیا کرو پھر اپنی حاجتوں میں کمی نہ کرو۔

Additional Authentic Tafsir Resources

Access comprehensive classical Tafsir works recommended by scholars, available online for free

Tafsir Ibn Kathir

The greatest of tafseers - interprets Quran with Quran, Sunnah, Salaf statements, and Arabic

Complete EnglishMost Authentic

Tafsir As-Sa'di

Excellent tafsir by Shaykh Abdur-Rahman As-Sa'di - simple expressions with tremendous knowledge

Complete 10 VolumesSimple & Clear

Tafsir At-Tabari

Comprehensive and all-inclusive tafsir by Ibn Jarir At-Tabari - earliest major running commentary

Abridged EnglishComprehensive

Tafsir Al-Baghawi

Trustworthy classical tafsir - Ma'alim al-Tanzil by Al-Husayn ibn Mas'ud al-Baghawi

Partial EnglishClassical

Scholarly Recommendation: These four tafseers are highly recommended by scholars. Tafsir Ibn Kathir is considered the greatest for its methodology of interpreting Quran with Quran, then Sunnah, then Salaf statements, and finally Arabic language. Tafsir As-Sa'di is excellent for its clarity and simple expressions. All sources are authentic and freely accessible.

Hadith References

Access authentic hadith references and scholarly commentary linked to this verse from trusted Islamic sources

Opens interactive viewer with embedded content from multiple sources

Quick Links to External Sources:

💡 Tip: Click "View Hadith References" to see embedded content from multiple sources in one place. External links open in new tabs for direct access.

Additional Tafsir Resources (Altafsir.com)

Access 7+ classical tafsir commentaries and historical context from the Royal Aal al-Bayt Institute

Classical Tafsir Commentaries:

Links open in a new tab. Content provided by the Royal Aal al-Bayt Institute for Islamic Thought.