Al-Jaathiya 28Juz 25

Ayah Study

Surah Al-Jaathiya (سُورَةُ الجَاثِيَةِ), Verse 28

Ayah 4501 of 6236 • Meccan

وَتَرَىٰ كُلَّ أُمَّةٍۢ جَاثِيَةًۭ ۚ كُلُّ أُمَّةٍۢ تُدْعَىٰٓ إِلَىٰ كِتَٰبِهَا ٱلْيَوْمَ تُجْزَوْنَ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

Translations

The Noble Quran

English

And you will see each nation humbled to their knees (kneeling): each nation will be called to its Record (of deeds). This Day you shall be recompensed for what you used to do.

Muhammad Asad

English

And [so,] whenever Our messages are conveyed to them in all their clarity, their only argument is this: Bring forth our forefathers [as witnesses], if what you claim is true!

Fatah Muhammad Jalandhari

Urdu

اور تم ہر ایک فرقے کو دیکھو گے کہ گھٹنوں کے بل بیٹھا ہوگا۔ اور ہر ایک جماعت اپنی کتاب (اعمال) کی طرف بلائی جائے گی۔ جو کچھ تم کرتے رہے ہو آج تم کو اس کا بدلہ دیا جائے گا

Tafsir (Commentary)

Tafsir al-Sa'di

Salafi Approved
Abdur-Rahman ibn Nasir al-Sa'diArabic

ثم وصف تعالى شدة يوم القيامة وهوله ليحذره العباد ويستعد له العباد فقال { وَتَرَى } أيها الرائي لذلك اليوم { كُلَّ أُمَّةٍ جَاثِيَةً } على ركبها خوفا وذعرا وانتظارا لحكم الملك الرحمن. { كُلُّ أُمَّةٍ تُدْعَى إِلَى كِتَابِهَا } أي: إلى شريعة نبيهم الذي جاءهم من عند الله، وهل قاموا بها فيحصل لهم الثواب والنجاة؟ أم ضيعوها فيحصل لهم الخسران؟ فأمة موسى يدعون إلى شريعة موسى وأمة عيسى كذلك وأمة محمد كذلك، وهكذا غيرهم كل أمة تدعى إلى شرعها الذي كلفت به، هذا أحد الاحتمالات في الآية وهو معنى صحيح في نفسه غير مشكوك فيه، ويحتمل أن المراد بقوله: { كُلُّ أُمَّةٍ تُدْعَى إِلَى كِتَابِهَا } أي: إلى كتاب أعمالها وما سطر عليها من خير وشر وأن كل أحد يجازى بما عمله بنفسه كقوله تعالى: { مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ وَمَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا } ويحتمل أن المعنيين كليهما مراد من الآية ويدل على هذا قوله: { هَذَا كِتَابُنَا يَنْطِقُ عَلَيْكُمْ بِالْحَقِّ }

Tafsir al-Muyassar

Salafi Approved
Committee of Saudi ScholarsArabic

وترى -أيها الرسول- يوم تقوم الساعة أهل كل ملة ودين جاثمين على رُكَبهم، كل أمة تُدْعى إلى كتاب أعمالها، ويقال لهم: اليوم تُجزون ما كنتم تعملون من خير أو شر.

Tafsir Ibn Kathir

Salafi Approved
Hafiz Ibn KathirArabic

ذكره ابن أبي حاتم ثم قال تعالى وترى كل أمة جاثية أي على ركبها من الشدة والعظمة ويقال إن هذا إذا جيء بجهنم فإنها تزفر زفرة لا يبقى أحد إلا جثا لركبتيه حتى إبراهيم الخليل عليه الصلاة والسلام ويقول نفسي نفسي نفسي لا أسألك اليوم إلا نفسي وحتى إن عيسى عليه الصلاة والسلام ليقول لا أسألك اليوم إلا نفسي لا أسألك مريم التي ولدتني. وقال مجاهد وكعب الأحبار والحسن البصري كل أما جاثية أي على الركب وقال عكرمة جاثية متميزة على ناحيتها وليس على الركب والأول أولى. قال ابن أبي حاتم حدثنا محمد بن عبدالله بن يزيد المقري حدثنا سفيان بن عيينة عن عمرو عن عبدالله بن باباه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال "كأني أراكم جاثين بالكوم دون جهنم".وقال إسماعيل بن أبي رافع المدني عن محمد بن كعب عن أبي هريرة رضي الله عنه مرفوعا في حديث الصور فيتميز الناس وتجثو الأمم وهي التي يقول الله تعالى وترى كل أمة جاثية كل أمة تدعي إلى كتابها وهذا فيه جمع بين القولين ولا منافاة والله أعلم. وقوله عز وجل كل أمة تدعى إلى كتابها يعني كتاب أعمالها كقوله جل جلاله ووضع الكتاب وجيء بالنبيين والشهداء ولهذا قال سبحانه وتعالى اليوم تجزون ما كنتم تعملون أي تجازون بأعمالكم خيرها وشرها كقوله عز وجل ينبأ الإنسان يومئذ بما قدم وأخر بل الإنسان على نفسه بصيرة ولو ألقى معاذيره.

Tafsir Ibn Kathir

Ismail ibn KathirEnglish

Some of the Conditions of the Day of Resurrection and its Horrors Allah mentions that He is the King and Owner of the heavens and earth, and the Only Ruler over them in this life and the Hereafter. Allah's statement, وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ (And on the Day that the Hour will be established) on the Day of Resurrection, يَخْسَرُ الْمُبْطِلُونَ (the followers of falsehood shall lose.) those who disbelieve in Allah and reject the clear proofs and unequivocal evidences that He has sent down to His Messengers. Allah said, وَتَرَى كُلَّ أُمَّةٍ جَاثِيَةً (And you will see each nation humbled to their knees (Jathiyah),) kneeling, fearful of the tremendous calamity and events. It was said that this will occur when Hellfire will be brought forth, for she will exhale once, and everyone will fall to their knees, including Ibrahim, the Khalil. He will proclaim, "Myself, myself, myself! Today, I will not ask You (O Allah) but about myself." And even `Isa, will proclaim, "Today, I will only argue before You on my own behalf, I will not ask You about Maryam, who gave birth to me." Allah said next, كُلُّ أمَّةٍ تُدْعَى إِلَى كِتَـبِهَا (each nation will be called to its Record. ) meaning, Record of deeds. Allah said in a similar Ayah, وَوُضِعَ الْكِتَـبُ وَجِـىءَ بِالنَّبِيِّيْنَ وَالشُّهَدَآءِ (And the Book will be presented; and the Prophets and the witnesses will be brought forward) (39:69). This is why Allah said here, الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ (This Day you shall be recompensed for what you used to do.) `you will be judged according to your deeds, good and evil.' Allah said in similar Ayat; يُنَبَّأُ الإِنسَـنُ يَوْمَئِذِ بِمَا قَدَّمَ وَأَخَّرَ - بَلِ الإِنسَـنُ عَلَى نَفْسِهِ بَصِيرَةٌ - وَلَوْ أَلْقَى مَعَاذِيرَهُ (On that Day man will be informed of what he sent forward, and what he left behind. Nay! Man will be a witness against himself, though he may put forth his excuses.) (75:13-15) Allah said, هَـذَا كِتَـبُنَا يَنطِقُ عَلَيْكُم بِالْحَقِّ (This, Our Record speaks about you with truth.) It contains the record of all your actions, without addition or deletion. Allah also said: وَوُضِعَ الْكِتَـبُ فَتَرَى الْمُجْرِمِينَ مُشْفِقِينَ مِمَّا فِيهِ وَيَقُولُونَ يوَيْلَتَنَا مَا لِهَـذَا الْكِتَـبِ لاَ يُغَادِرُ صَغِيرَةً وَلاَ كَبِيرَةً إِلاَّ أَحْصَاهَا وَوَجَدُواْ مَا عَمِلُواْ حَاضِرًا وَلاَ يَظْلِمُ رَبُّكَ أَحَدًا (And the Book will be presented, and you will see the criminals, fearful of that which is therein. They will say:"Woe to us! What sort of Book is this that leaves neither a small thing nor a big thing, but has recorded it with numbers!" And they will find all that they did, placed before them, and your Lord treats no one with injustice.) (18:49) Allah's statement, إِنَّا كُنَّا نَسْتَنسِخُ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ (Verily, We were recording what you used to do.) means, `We ordered Our scribe angels to record your deeds.' Ibn `Abbas and others commented, "The angels record the deeds of the servants and then ascend to heaven with them. There, they meet the angels entrusted with the Records of deeds sent down from Al-Lawh Al-Mahfuz on each Night of Al-Qadr, containing what Allah has written will occur from the servants, long before He created them. They will compare their records and find out that not a single letter was added or deleted." He then recited this Ayah, إِنَّا كُنَّا نَسْتَنسِخُ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ (Verily, We were recording what you used to do.)

Tafsir Ibn Kathir

Salafi Approved
Hafiz Ibn KathirUrdu

اس دن ہر شخص گھٹنوں کے بل گرا ہو گا اب سے لے کر ہمیشہ تک اور آج سے پہلے بھی تمام آسمانوں کا کل زمینوں کا مالک بادشاہ سلطان اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ اللہ کے اور اس کی کتابوں کے اور اس کے رسولوں کے منکر قیامت کے روز بڑے گھاٹے میں رہیں گے۔ حضرت سفیان ثوری جب مدینے شریف میں تشریف لائے تو آپ نے سنا کہ معافری ایک ظریف شخص ہیں لوگوں کو اپنے کلام سے ہنسایا کرتے ہیں تو آپ نے انہیں نصیحت کی اور فرمایا کیوں جناب کیا آپ کو معلوم نہیں کہ ایک دن آئے گا جس میں باطل والے خسارے میں پڑیں گے۔ اس کا بہت اچھا اثر ہوا اور حضرت معافری مرتے دم تک اس نصیحت کو نہ بھولے (ابن ابی حاتم) وہ دن ایسا ہولناک اور سخت تر ہوگا کہ ہر شخص گھٹنوں پر گرجائے گا۔ یہاں تک کہ خلیل اللہ حضرت ابراہیم اور روح اللہ حضرت عیسیٰ بھی۔ ان کی زبان سے بھی اس وقت (نفسی نفسی نفسی) نکلے گا۔ صاف کہہ دیں گے کہ اللہ آج ہم تجھ سے اور کچھ نہیں مانگتے صرف اپنی سلامتی چاہتے ہیں۔ حضرت عیسیٰ فرمائیں گے کہ آج میں اپنی والدہ کے لئے بھی تجھ سے کچھ عرض نہیں کرتا بس مجھے بچا لے۔ گو بعض مفسرین نے کہا ہے کہ مراد یہ ہے کہ ہر گروہ جداگانہ الگ الگ ہوگا لیکن اس سے اولیٰ اور بہتر وہی تفسیر ہے جو ہم نے کی یعنی ہر ایک اپنے زانو پر گرا ہوا ہوگا۔ ابن ابی حاتم میں ہے حضور ﷺ فرماتے ہیں گویا کہ میں تمہیں جہنم کے پاس زانو پر جھکے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ اور مرفوع حدیث میں جس میں صور وغیرہ کا بیان ہے یہ بھی ہے کہ پھر لوگ جدا جدا کر دئیے جائیں گے اور تمام امتیں زانو پر جھکیں پڑیں گی یہی اللہ کا فرمان ہے آیت (وَتَرٰى كُلَّ اُمَّةٍ جَاثِيَةً ۣ كُلُّ اُمَّةٍ تُدْعٰٓى اِلٰى كِتٰبِهَا ۭ اَلْيَوْمَ تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ 28؀) 45۔ الجاثية :28) ، اس میں دونوں حالتیں جمع کردی ہیں پس دراصل دونوں تفسیروں میں ایک دوسرے کے خلاف نہیں واللہ اعلم، پھر فرمایا ہر گروہ اپنے نامہ اعمال کی طرف بلایا جائے گا۔ جیسے ارشاد ہے (وَوُضِعَ الْكِتٰبُ وَجِايْۗءَ بالنَّـبِيّٖنَ وَالشُّهَدَاۗءِ وَقُضِيَ بَيْنَهُمْ بالْحَــقِّ وَهُمْ لَا يُظْلَمُوْنَ 69؀) 39۔ الزمر :69) ، نامہ اعمال رکھا جائے گا اور نبیوں اور گواہوں کو لایا جائے گا۔ آج تمہیں تمہارے ہر ہر عمل کا بدلہ بھرپور دیا جائے گا جیسے فرمان ہے آیت (يُنَبَّؤُا الْاِنْسَانُ يَوْمَىِٕذٍۢ بِمَا قَدَّمَ وَاَخَّرَ 13؀ۭ) 75۔ القیامة :13) ، انسان کو ہر اس چیز سے باخبر کردیا جائے گا جو اس نے آگے بھیجی اور پیچھے چھوڑی اس کے اگلے پچھلے تمام اعمال ہوں گے بلکہ خود انسان اپنے حال پر خوب مطلع ہوجائے گا گو اپنے تمام تر حیلے سامنے لا ڈالے۔ یہ اعمال نامہ جو ہمارے حکم سے ہمارے امین اور سچے فرشتوں نے لکھا ہے وہ تمہارے اعمال کو تمہارے سامنے پیش کردینے کے لئے کافی وافی ہیں جیسے ارشاد ہے (وَوُضِـعَ الْكِتٰبُ فَتَرَى الْمُجْرِمِيْنَ مُشْفِقِيْنَ مِمَّا فِيْهِ وَيَقُوْلُوْنَ يٰوَيْلَتَنَا مَالِ هٰذَا الْكِتٰبِ لَا يُغَادِرُ صَغِيْرَةً وَّلَا كَبِيْرَةً اِلَّآ اَحْصٰىهَا 49؀) 18۔ الكهف :49) ، یعنی نامہ اعمال سامنے رکھ دیا جائے گا تو تو دیکھے گا کہ گنہگار اس سے خوفزدہ ہوجائیں گے اور کہیں گے ہائے ہماری کم بختی اور عمل نامے کی تو یہ صفت ہے کہ کسی چھوٹے بڑے عمل کو قلم بند کئے بغیر چھوڑا ہی نہیں ہے جو کچھ انہوں نے کیا تھا سب سامنے حاضر پالیں گے۔ تیرا رب کسی پر ظلم نہیں کرتا۔ پھر فرماتا ہے کہ ہم نے محافظ فرشتوں کو حکم دے دیا تھا کہ وہ تمہارے اعمال لکھتے رہا کریں۔ حضرت ابن عباس وغیرہ فرماتے ہیں کہ فرشتے بندوں کے اعمال لکھتے ہیں پھر انہیں لے کر آسمان پر چڑھتے ہیں آسمان کے دیوان عمل کے رشتے اس نامہ اعمال کو لوح محفوظ میں لکھے ہوئے اعمال سے ملاتے ہیں جو ہر رات اس کی مقدار کے مطابق ان پر ظاہر ہوتا ہے جسے اللہ نے اپنی مخلوق کی پیدائش سے پہلے ہی لکھا ہے تو ایک حرف کی کمی زیادتی نہیں پاتے پھر آپ نے اسی آخری جملے کی تلاوت فرمائی۔

Additional Authentic Tafsir Resources

Access comprehensive classical Tafsir works recommended by scholars, available online for free

Tafsir Ibn Kathir

The greatest of tafseers - interprets Quran with Quran, Sunnah, Salaf statements, and Arabic

Complete EnglishMost Authentic

Tafsir As-Sa'di

Excellent tafsir by Shaykh Abdur-Rahman As-Sa'di - simple expressions with tremendous knowledge

Complete 10 VolumesSimple & Clear

Tafsir At-Tabari

Comprehensive and all-inclusive tafsir by Ibn Jarir At-Tabari - earliest major running commentary

Abridged EnglishComprehensive

Tafsir Al-Baghawi

Trustworthy classical tafsir - Ma'alim al-Tanzil by Al-Husayn ibn Mas'ud al-Baghawi

Partial EnglishClassical

Scholarly Recommendation: These four tafseers are highly recommended by scholars. Tafsir Ibn Kathir is considered the greatest for its methodology of interpreting Quran with Quran, then Sunnah, then Salaf statements, and finally Arabic language. Tafsir As-Sa'di is excellent for its clarity and simple expressions. All sources are authentic and freely accessible.

Hadith References

Access authentic hadith references and scholarly commentary linked to this verse from trusted Islamic sources

Opens interactive viewer with embedded content from multiple sources

Quick Links to External Sources:

💡 Tip: Click "View Hadith References" to see embedded content from multiple sources in one place. External links open in new tabs for direct access.

Additional Tafsir Resources (Altafsir.com)

Access 7+ classical tafsir commentaries and historical context from the Royal Aal al-Bayt Institute

Classical Tafsir Commentaries:

Links open in a new tab. Content provided by the Royal Aal al-Bayt Institute for Islamic Thought.